مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی رجیم کے "اسرائیل الما" ریسرچ سینٹر نے یمن کے21 ستمبر کے انقلاب کی نویں سالگرہ کے موقع پر صنعا کے السبین اسکوائر میں مسلح افواج کی حالیہ فوجی پریڈ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ شائع کرتے ہوئے اس مرکز نے یمن میں اس فوجی پریڈ کے دوران سامنے آنے والے ہتھیاروں کا ذکر کیا ہے۔
مذکورہ صہیونی مرکز کی جانب سے شائع کردہ پوسٹ میں یمنی فورسز کے جدید ہتھیاروں کی نقاب کشائی سے متعلق ویڈیوز کے کچھ حصے اور ان کی خصوصیات اور ان ہتھیاروں کی رینج کو شامل کیا گیا ہے۔
اس پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ویڈیو کلپس میں جو ہتھیار سامنے آئے ہیں وہ یمنی فورسز کے ہاتھ میں ہیں اور ان سے ملتے جلتے ہتھیار لبنانی حزب اللہ کی فورسز کے ہاتھ میں بھی ہیں۔
"الما" مرکز ایک تحقیقی مرکز ہے جو صیہونی حکومت کو درپیش سیکورٹی چیلنجوں سے متعلو تحقیقات پیش کرتا ہے۔
اس تحقیقاتی مرکز کو صیہونی حکومت کے ملٹری انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ میں 15 سال تک کام کرنے والے سریت زہاوی نے قائم کیا ہے اور وہی اس کے انتظامی انچارج ہیں۔
اس تحقیقی ادارے کی مرکزی مشاورتی کونسل صہیونی فوج کے ریٹائرڈ سینئر فوجیوں کے ساتھ متعدد سیاستدانوں اور ماہرین پر مشتمل ہے۔
یمن میں 21 ستمبر کے انقلاب کی نویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہونے والی فوجی پریڈ مارچ 2015 میں یمن کے خلاف جارح سعودی اتحاد کے حملوں کے باوجود اس ملک میں انقلاب کی کامیابی کے بعد سے یمنی مسلح افواج کی سب سے بڑی اور وسیع ترین فوجی پریڈ ہے۔
سعودی اتحاد کی جارحیت کے آغاز کے بعد پہلی بار یمنی طیاروں نے اس پریڈ کے دوران صنعاء کی فضاوں پر پروازیں کیں۔
ان طیاروں کو یمنی ماہرین کی مرمت اور بحالی یمنی ماہرین کے ہاتھوں انجام پائی ہے جو اس وقت آپریشنل فارم میں ہیں۔
اس فوجی پریڈ کے دوران "صقر 2" میزائل کو مطلوبہ آزمائشی ہدف پر ٹھیک لگنے کے بعد یمنی مسلح افواج کے آپریشنل سسٹم میں شامل کر دیا گیا ہے۔
اس میزائل میں الیکٹرانک وارفیئر کے خلاف جدید ٹیکنالوجی نصب ہے جسے کروز میزائلوں اور جاسوس طیاروں کا مقابلہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
صقر 2 میزائل کی رینج 150 کلومیٹر اور 35 ہزار فٹ کی بلندی پر ہے جس میں دھماکہ خیز وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔
اس پریڈ کے دوران برق2 میزائل کی رونمائی بھی کی گئی۔
یہ میزائل دشمن کو چکمہ دینے کی اعلیٰ صلاحیت رکھتا ہے اور یہ مختلف طیاروں کا آسانی سے شکار کر سکتا ہے۔
معراج میزائل بھی یمن ایئر ڈیفنس سے تعلق رکھنے والا میزائل ہے جس کی اس پریڈ کے دوران نقاب کشائی کی گئی۔
یمنی مسلح افواج نے B-35، B-16 اور B-19 ریڈاروں کی بھی نقاب کشائی کی۔
شفق ریڈار اور افق سسٹم جو کہ مطلوبہ اہداف کا تعین کرنے اور 35,000 فٹ کی بلندی پر 90 کلومیٹر تک ان کا پتہ لگانے کے لیے استعمال ہونے والا ایک ہائی ٹیک سسٹم ہے جس کی نقاب کشائی کی گئی۔
آپ کا تبصرہ